چمکتی ہے یہ دنیا مگر دھوکہ ہے سارا نہ اپنا کوئی چہرہ
نہ سچا ہے نظر
Chamkati hai
yah duniya magar dhokha hai Sara na apna Koi chehra n saccha hai najara
This world
shines, but it is all a deception, it has no true face, nor is its appearance
true.
"چمکتی ہے یہ دنیا مگر
دھوکہ ہے سارا، نہ اپنا کوئی چہرہ، نہ سچا ہے نظر" — یہ شعر دنیا کی حقیقت کو
بہت خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔ بظاہر جو دنیا ہمیں رنگین، خوشنما اور پرکشش نظر آتی
ہے، اس کی چمک صرف ایک دھوکہ ہے۔ ہر طرف فریب، خودغرضی اور جھوٹ کا راج ہے۔ لوگ اپنے
چہروں پر نقاب پہنے ہوئے ہیں، کوئی اپنی اصل پہچان دکھانے کو تیار نہیں۔
آج کے دور میں سچائی، خلوص اور دیانتداری جیسی خوبیاں
ناپید ہوتی جا رہی ہیں۔ جس پر ہم بھروسہ کرتے ہیں، وہی اکثر دھوکہ دے جاتا ہے۔ چہرے
خوبصورت ضرور ہیں، مگر دل میں کیا ہے، یہ جاننا مشکل ہو گیا ہے۔ ہر کوئی اپنے مفاد
کے لیے دوسروں سے تعلق رکھتا ہے، اور جب فائدہ ختم ہو جائے، تو رشتہ بھی ختم کر دیتا
ہے۔
یہ شعر ہمیں تنبیہ دیتا ہے کہ دنیا کی چمک دمک میں
کھو کر اصل حقیقت کو نہ بھولیں۔ دنیا ایک فانی اور وقتی جگہ ہے، جہاں اصل قیمتی چیز
انسان کی نیت، سچائی اور اخلاص ہے۔ ہمیں ظاہری چمک سے زیادہ باطنی سچائی کو پہچاننے
کی کوشش کرنی چاہیے۔


0 Comments